پارٹ 1
مجھے نہیں معلوم میں آج کیا لکھنے جارہا ہوں اس لیے مہربانی فرماکر اگر آپ پڑھنے کاحوصلہ اور فیصلہ کرہی بیٹھے ہیں تو پہلے سے ہی معذرت۔
اذان ہورہی ہے مغرب کی اور میں یہ فلم اور ڈائری اس لیئے لے کر بیٹھا ہوں کہ کچھ اور لکھوں اکتا یا ہوا آج ہر چیز سے ہرچیز بوجھ لگ رہی ہے نماز میں بھی سکون نہیں مل رہا دل ودماغ بے سکون ہے ۔پتہ نہیں میں کیا لکھتا جارہا ہوں خیر جوبھی ہے آپ کے سامنے ہے آج ایک روپیہ جیب میں نہیں ہے اور تو اور میری یہ غصے کی نوعیت انتہا کو پہنچتی جارہی ہے ابھی ایک آدھی روٹی چھوٹی بہن سے لیکر کھائی ہے صبح سے ایک انڈہ اور ایک سلائس کھایا تھا ۔کام کی نوعیت ایسی اور بے روزگاری کی ٹینشن ایسی ہے اور ایک کاروبار بس ،ہاں ایک دوبار کیئے کوشش کی مگر شروع ہونے سے پہلے ہی ختم ہوگئے ۔بلا آخر جاب ہی گزارا ہے میرے خیال سے جو حالات ہیں آپ کے سامنے نہیں اس لیئے آپ کو محسوس نہیں ہورہا ہوگا۔
چلیئے یہ بعد میں آکر آپ سے میں ڈسکس کروں گا ذرا مغرب کی نماز پڑھ آؤں ۔ذرا انتظار کیجیئے ۔

مغرب کی نماز میں ادا کرلی ہے لیکن پھر بھی بے سکون ہوں خیر چھوڑ ئیے یہ دن اور راتیں یوں ہی کٹتی جائیں گی اور میری یہ بے سکونی یوں ہی بڑھتی جائے گی آپ ہی بتائیے کیا کیا جائے آپ کے خیال میں ۔
یوں اب ہاتھ پر ہاتھ رکھ کہ توں نہیں بیٹھا جاسکتا۔
آپ سوچ رہے ہوں گے کہ کیا رونے دوھونے سنا رہا ہے توبات وہی ہے جس تن نوں لگ دی اے اوتن جانے بس اور کچھ نہیں کہنا مجھے ایک کمرے میں اکیلا رہ رہ کر بس ہوگئی ہے میری جب بات آئے ولگون کے ساتھ کی تولوگ ساتھ چھوڑ جاتے ہیں چاہے آپ کا ان کے ساتھ کوئی بھی رشتہ ہوحتی کے ماں باپ بھی خاموش ہوجاتے ہیں ایک آخری حد تک آکر۔ساری کی ساری دوستی بس نام کی ہے اور جب پیسے ہوتے ہیں سارے کے سارے دوست احباب ساتھ ہوتے ہیں اور جب جیب میں ایک پھوٹی کوڑی نہیں ہوتی تب تم کون اور میں کون والا حساب ہوتا ہے غرض کہ جیسے کوئی انجان بندہ آپ کے لیئے ہو۔
پھر اس دوران جو تنہائی اور ڈپریشن آپ کو مارتا ہے وہ ایسا ہوتا ہے کہ قبر کی تنہائی ہوجیسے ۔ویسے بھی ایک دن قبر میں جاکر تنہائی کو برداشت کرنا تو ہے ہی تو جیتے جی یہ تجربہ اس بات کا احساس دلادیتا ہے کہ تنہائی کیسی ہوگی ۔یہ تنہائی دھیرے دھیرے ایسے آپ کو مارتی ہے کہ کسی ہتھیار کی ضرورت نہئں پڑتی ۔
لیکن چلیں کوئی بات نہیں نہ پہلے کا وقت رہا ہے اور اب یہ رہے گا جوبہت برا ہے اور میری چیخیں نکلوا رہا ہے بس پھر
ایک دن آئے گا جب میں مصروف رہنے سے کتراؤں گا اور یہ دولت کی ٹینشن ختم ہوجائے گی ۔
Post a Comment
Post a Comment
if you have any Doubt then please Text me